سوال

آج کل لڑکیاں بالوں کو ڈائی (مختلف قسم کے رنگ)کرواتی ہیں ،کیا یہ جائز ہے یا نا جائز،کیا یہ تغییر فی خلق اللہ میں تو شامل نہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

عورت کے لئے زینت اختیار کرنا جائز ہے بشرطیکہ فساق،فجار اور کفار کی مشابہت مقصود نہ ہو اور فضول خرچی کے زمرے میں بھی نہ آتا ہو،یہ تغییر فی خلق اللہ میں بھی شامل نہیں۔

لما فی القرآن الکریم:(بنی اسرائیل:26،27)
ولا تبذر تبذیرا ان المبذرین کانوا اخوان الشیٰطین وکان الشیطٰن لربہ کفورا
وکذا فی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(4/2679،رشیدیہ)
وأما خضاب الشعر بالأحمر والأصفر والأسود وغیر ذٰلک من الالوان فھو جائز
وکذا فی المحیط البرھانی:(8/88،دار احیاء)
عن ابی حنیفة أنہ قال: لابأس بأن تخضب المرأة یدھا ورجلھا تتزین بذٰلک لزوجھا،مالم یکن خضابا فیہ تماثیل
وکذافی الجامع لاحکام القرآن:(10/210،داراحیاء)
وکذا فی اکلیل علی مدارک التنزیل:(4/551 ،دار الکتب العلمیة)
وکذا فی التفسیر المنیر:(8/55،امیر حمزہ)
وکذا فی تفسیر البحرالمحیط:(6/27،دار الکتب العلمیة)
وکذا فی الموسوعة الفقھیة:(2/285،علوم اسلامیة)
وکذافی بذل المجھود:(17/46،قدیمی)

واللہ اعلم بالصواب
عبدالقدوس بن خیرالرحمٰن
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
22/5/1442/2021/1/7
جلد نمبر:22 فتوی نمبر:133

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔