سوال

آج کل واٹس ایپ گروپوں میں لکھ کرسلام بھیجاجاتاہے اوراس بھیجنے والے کابھی اکثراوقات پتانہیں چلتاپھرکافی دنوں کے بعدوہ میسج دیکھتے ہیں تواس میسج میں سلام کاجواب دینامیسج کے ذریعے ضروری ہے یاصرف زبان سے کہہ دینا ضروری ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

زبان سے سلام کا جواب دینا ضروری ہے۔اگرممکن ہوتومیسج کے ذریعہ بھی جواب دے دیا جائے۔

لما فی فی الصحیح البخاری: (1 / 244 ،رحمانیة )
ان اباھریرۃ قال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول حق المسلم علی المسلم خمس ردالسلام وعیادۃ المریض واتباع الجنائز واجابۃ الدعوۃ وتشمیت العاطس
وفی الشامیة: (9 /685 ،رشیدیة )
ویجب ردجواب کتاب التحیۃ)لان الکتاب من الغائب بمنزلۃ الخطاب من الحاضر مجتبی والناس عنہ غافلون،اقول:المتبادرمن ھذاان المرادردسلام الکتاب لاردالکتاب،لکن فی جامع الصغیرللسیوطی: ردجواب الکتاب حق کردالسلام قال شارحۃ المناوی:ای:اذاکتب لک رجل بالسلام فی کتاب ووصل الیک وجب علیک الردباللفظ
وکذافی الصحیح المسلم: (1 /221 ،رحمانیة ) وکذافی حاشیة الصحیح المسلم: ( 2/ 220، رحمانیة)
وکذافی الموسوعة الفقہیة: (25 /160 ،علوم اسلامیة ) وکذافی سنن ابی داود: (2 /367 ،رحمانیة )
وکذافی جامع الترمذی: (2 /557 ،رحمانیة ) وکذا فی الموسوعة الفقہیة: (25 /160 ،علوم اسلامیة )

 

واللہ اعلم بالصواب
کلیم اللہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2022/12/17/22/5/ 1444
جلد نمبر:28 فتوی نمبر:177

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔