سوال

امام نے نماز کے اندر” یُوْسُفُ أَعْرِضْ عَنْ ھَذَا وَسْتَغْفِرْ لِذَنْبِک“ پڑھا ،تو کیا نماز ادا ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

صورت مسئولہ میں نماز ادا ہو جائے گی ،کیونکہ یہ کوئی فاش غلطی نہیں ہے۔

لما فی حاشیة الطحطاوی علی الدر:(1/267،رشیدیہ)
قولہ أو نقص حرفا)کما اذا قال فجاءھم بدل فجاءتھم لم تفسد الا أن یکون الحرف من اصل الکلمۃ کقولہ فی عربیا ربیا او عریا فتفسد أی اذا غیر المعنی
وفی الھندیة:(1/79،رشیدیہ)
منھا)حذف حرف ان کان الحذف علی سبیل الإیجاز والترخیم فان وجد شرائطہ نحو أن قرأ ونادو یا مال لا تفسد صلاتہ
وکذافی تنویر الابصار مع الدر المختار:(2/476،بیروت)
وکذافی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(2/1038،رشیدیہ)
وکذافی خلاصة الفتاوی:(1/106،رشیدیہ)
وکذافی الھندیة:(1/80،رشیدیہ)
وکذافی اعلاء السنن:(4/165،ادرة القرآن)
وکذافی الفتاوی قاضی خان:(4/42،رشیدیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(2/71،بیروت)
وکذافی التاتارخانیة:(2/107،فاروقیہ)

واللہ اعلم بالصواب
ضیاء الرحمان غفرلہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
10/2/2023/18/7/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:39

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔