سوال

ایک آدمی دو رکعت نفل پڑھ رہا تھا ۔تشہد پڑھ کر غلطی سے تیسری رکعت کےلیے کھڑا ہوگیا پھر تین رکعت پوری کرکے سلام پھیر دیا ،سجدہ سہو بھی نہیں کیا ۔اب یہ بتلائیں کہ نفل ادا ہوئے یا نہیں ؟ اگر نہیں تو اعادہ کتنی رکعت کا ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

نفل کراہت تحریمیہ کے ساتھ ادا ہوئے ہیں ۔اب دو رکعت کا اعادہ واجب ہے۔تیسری رکعت کےلیے چونکہ سہوا کھڑا ہوا تھا اس لیے شفع ثانی (تیسری،چوتھی رکعت) کا اعادہ لازم نہیں۔

لما فی الشامیة:(2/578،رشیدیہ)
يقضي ركعتين لو أتم الشفع الأول بقعدته ثم شرع في الثاني فنقضه في خلاله قبل القعدة…لكن ينبغي وجوب إعادة الأول لترك واجب السلام مع عدم انجباره بسجود سهو
وفی الجوھرة النیرة:(1/192،قدیمی)
من دخل فی صلوۃ نفل ثم أفسدھا قضاھا ھذا اذا دخل فیھا قصدا ، أما ساھیا کما اذا قام الی الخامسۃ ساھیا ثم أفسدھا لایقضیھا
وکذافی الدر المختار:(2/574،رشیدیہ)
وکذافی النھر الفائق:(1/309،قدیمی)
وکذافی البحر الرائق:(2/127،رشیدیہ)
وکذافی مجمع الأنھر:(1/209،المنار)
وکذافی بدائع الصنائع:(1/642،رشیدیہ)
وکذافی کتاب الفقہ:(1/319،حقانیہ)

واللہ اعلم بالصواب
فرخ عثمان غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
1/8/1442/2021/3/16
جلد نمبر:24 فتوی نمبر:20

شیئر/ پرنٹ کریں

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔