سوال

ایک آدمی کو رات کے وقت میں احتلام ہوا،اس نے صبح روزہ رکھنا ہے اس آدمی نے سحری کی اور طلوع فجر کے بعد غسل کیا،اس کے جان بوجھ کر طلوع فجر کے بعد غسل کرنے کی وجہ سے روزہ درست ہے یا نہیں؟

جواب

الجواب حامداومصلیا

روزہ درست ہے،البتہ جان بوجھ کر غسل میں تاخیر کرنا درست نہیں ہے۔

لمافی المختصر فی الفقہ الحنفی :(257،البشری)
“من احتلم لیلا ولم یغتسل حتی بقی جنبا طول النھارلم یفسد صومہ ولکن یأثم بتاخیر الغسل․”
وکذافی بدائع الصنائع:(2/241،رشیدیہ)
“أحل اللّٰہ عزوجل الجماع فی لیالی رمضان إلی طلوع الفجر وإذا کان الجماع فی آخر اللیل یبقی الرجل جنبا بعد طلوع الفجر لا محالۃ فدّل أن الجنابۃ لاتضرّالصوم․”
وکذافی الفقہ الحنفی ثوبہ الجدید:(1/387،الطارق)
وکذافی خلاصة الفتاوی:(1/260،رشیدیہ)
وکذافی کتاب الفقہ:(1/480،حقانیة)
وکذافی حاشیة الطحطاوی:(661،قدیمی)
وکذافی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(3/1712،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ:فیصل نذیر غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاءجامعۃالحسن ساہیوال
15،7،1443/2022،2،17
جلد نمبر:26 فتوی نمبر:190

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔