سوال

ایک شخص مسجد عائشہ سے ڈیڑھ کلو میٹر اندر رہتا ہے ، تو کیا وہ گھر سے احرام باندھ سکتا ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

حرم میں رہنے والے کو، حدود حرم سے باہر(حِل) جاکر عمرے کا احرام باندھنا ہوتا ہے، پس اس کے لیے افضل یہی ہے کہ وہ عمرہ کا احرام مسجد عائشہ سے باندھے۔

لما فی اللباب:(1/166،قدیمی)
ومن کا بمکۃ فمیقاتہ فی الحج الحرم وفی العمرۃ الحل )لیتحقق وقوع السفر ۔۔۔۔۔۔۔الا ان التنعیم افضل، لورود الاثر بہ
وفی ارشاد الساری:(93،فاروقیہ)
فوقتہ الحرم للحج)۔۔۔۔۔۔(والحل للعمرۃ )لیحصل لھم نوع من السفر و فی الجملۃ مشقۃ تو جب زیادۃ الاجر ثم احرام المکی من التنعیم افضل عندنا للعمرۃ
وکذافی الھندیة:(1/221،رشیدیہ)
وکذافی مجمع الانھر:(1/393،المنار)
وکذافی غنیة الناسک:(57،ادارة القرآن)
وکذافی الشامیة:(2/479، ایچ ایم سعید)
وکذافی المحیط البرھانی:(3/412،بیروت)
وکذافی التنویر مع الدر:(2/478،ایچ ایم سعید)
وکذافی الفقہ الاسلامی و ادلتہ:(3/2126،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/2/10/18/7/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:26

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔