الجواب حامداً ومصلیاً
صورت مسئولہ میں اس شخص کی نماز ہوگئی ، کیونکہ سجدہ سے اٹھتے ہوئے تکبیر کہنا سنت ہے اور سنت کے چھوٹنے سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوتا۔
لما فی غنیة المستملی:(455،رشیدیہ)
فلا یجب بترک السنن والمستحبات کالتعوذ والتسمیۃ والثناء والتامین وتکبیرات الانتقالات والتسبیحات
وفی البدائع:(1/407،رشیدیہ)
واما سائرالاذکار من الثناء والتعوذ وتکبیرات الرکوع والسجود وتسبیحاتھما فلا سہو فیھا عند عامۃ العلماء
وکذافی البنایہ: (2 /734،رشیدیہ)
وکذافی الھندیة: (1 /126،رشیدیہ)
وکذافی فتح القدیر:( 1/ 519، رشیدیہ)
وکذافی البحرالرائق: (2 /174،رشیدیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(2/309،بیروت)
وکذافی خلاصة الفتاوی:(1/178،رشیدیہ)
وکذافی الفتاوی التاتارخانیة: (2 /389،فاروقیہ)
وکذافی کتاب الاصل المعروف بالمبسوط:(1/213،عالم الکتب)
واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/2/25/4/8/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:82