سوال

ایک شخص کے کاروبار میں اس کے بیٹے ہاتھ بٹاتے ہیں، اور باپ انہیں نفع میں سے کچھ رقم دے دیا کرتا ہے، زکوۃ کس پر ہوگی، صرف باپ پر یا دونوں پر؟

جواب

الجواب باسم ملھم الصواب

صورتِ مسئولہ میں زکوۃ باپ پر ہوگی، بیٹوں پر نہیں۔

لما فی الشامیہ: (4/325، ط: ایچ ایم سعید)
الاب و ابنہ یکتسبان فی صنعۃ واحدۃ … فالکسب کلہ للاب … لکونہ معینا لہ
و فی الھندیہ: (2/329، ط: رشیدیہ)
الاب و ابنہ یکتسبان فی صنعۃ واحدۃ … فالکسب کلہ للاب … لکونہ معینا لہ
و کذا فی الھندیہ (1/172، ط: رشیدیہ)
و کذا فی بدائع الصنائع (2/82، ط: رشیدیہ)
و کذا فی التنویر و الدر مع الرد (2/263، ط: ایچ ایم سعید)
و کذا فی البحر الرائق (2/355 الی 356، ط: رشیدیہ)
و کذا فی المبسوط للسرخسی (2/164، ط: دار المعرفہ)
و کذا فی الفتاوی التاتارخانیہ (3/234، ط: فاروقیہ)
و کذا فی البنایہ للعینی (3/344 الی 345، ط: رشیدیہ)
و کذا فی حاشیہ الطحطاوی (1/390، ط: رشیدیہ)
و کذا فی المبسوط للشیبانی (2/60، ط: عالم الکتب بیروت)
و کذا فی الفقہ الاسلامی و ادلتہ (3/1797، ط: رشیدیہ)

و اللہ اعلم بالصواب
کتبہ: محمد زکریا غفرلہ
دار الافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2/06/1442/2021/01/16
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:2

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔