سوال

قادیانی بننے کے بعد اسلام میں واپسی سے پہلے کے اعمال کا کیا حکم ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

اس کے سابقہ اعمال (نماز،روزہ،حج،زکوۃ ،وغیرہ)باطل ہوگئے اوراگرفرض حج کرچکا تھا توبشرط استطاعت حج کی قضاءلازم ہوگی ،اسی طرح اگرمثلاً ظہر کی نماز کے بعد مرتد ہواپھر ظہر کے وقت میں ہی اسلام لیےآیا تو اس پر ظہر کی قضاء لازم ہوگی۔

لما فی الفتاوی التاتارخانیہ :(7/380،فاروقیہ)
” والرجل اذا حج حجۃ الاسلام ثم ارتد والعیاذباللہ ثم اسلم کان علیہ حجۃ الاسلام وما ادی من الصلاۃ والصیامات فی اسلامہ ثم ارتد تبطل طاعاتہ،ولکن لایجب علیہ قضائھا بعد الاسلام.”
وفیالفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید:(3/97،الطارق)
” وتبطل عبادتہ وعلیہ قضاءماترک من عبادۃ فی الاسلام کالصلاۃ والصیام لان ترکھا معصیۃ والمعصیۃ تبقی بعد الردۃ وعلیہ قضاء الحج لانہ بالردۃ صار کالکافر الاصلی فان اسلم وہو غنی فعلیہ الحج لان سببہ البیت الحرام وھو باق بخلاف غیرہ من العبادات التی اداھا بخروج سببھا،ولھذا لوصلی الظہر مثلاً ثم ارتد ثم تاب فی وقت الظہر فعلیہ ان یعید صلاۃ الظہر ببقاء سببہ وھو الوقت .”
وکذا فی تنقیح الفتاوی :(1/194،قدیمی کتب خانہ)
وکذا فی الاشباہ والنظائر:(188،قدیمی کتب خانہ)
وکذا فی خلاصہ الفتاوی:(4/383،رشیدیہ )
وکذافی بدائع الصنائع:(6/120،رشیدیہ)
وکذا فی البحرالرائق:(5/214،رشیدیہ)
وکذا فی ردالمحتار:(6/383،دارالمعرفہ)
وکذا فی مجمع الانھر:(2/490،المنار )

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبدالخالق غفرلہ ولوالدیہ

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔