سوال

میت کو تابوت سمیت دفن کرنا کیسا ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

ضرورت کی وجہ سے تو جائز ہے، جبکہ بلا ضرورت میت کو تابوت سمیت دفن کرنا مکروہ ہے۔

لما فی تنویرالابصار مع الدرالمختار: (3 /165 ،رشیدیہ)
ولا باس بالتخاذ تابوت ) ولو من حجر او حدید ( لہ عند الحاجۃ ) کرخاوۃ الارض
وفی الشامیة :(3/165،رشیدیہ)
ولا باس بالتخاذ تابوت الخ ) ای: یرخص ذلک عند الحاجۃ، والا کرہ
وفی الھندیة: (1 /166 ،رشیدیہ)
وحکی عن الشیخ الامام ابی بکر محمد بن الفضل رحمہ اللہ تعالی انہ جوز اتخاذ تابوت فی بلادنا لرخوۃ الارض قال ولو اتخذتابوت من حدید لا باس بہ لکن ینبغی ان یفرش فیہ التراب و یطین الطبقۃ العلیا مما یلی المیت و یجعل اللبن الخفیف علی یمین المیت وعلی یسارہ لیصیر بمنزلۃ اللحد
وکذافی الفتاوی التاتارخانیة: (3 /69 ،فاروقیہ)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی الد ر:(1/381،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/04/4/13/9/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:183

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔