سوال

نابالغ بچے کی طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

نابالغ کی طلاق واقع نہیں ہوتی۔

لما فی المحیط البرھانی:(4/391،بیروت)
طلاق الصبی غیرواقع
وفی الفقہ الاسلامی و ادلتہ:(9/6881،رشیدیہ)
فلایصح الطلاق من غیرزوج،ولامن صبی ممیزأوغیرممیز
وکذا فی الھندیة: (5 /110 ،رشیدیہ)
وکذا فی فتح القدیر: ( 3/ 468 ، رشیدیہ)
وکذا فی الفتاوی التاتارخانیة: (4 /392 ،فاروقیہ)
وکذا فی مجمع الانھر:(2/10،المنار)
وکذا فی الھدایة:(2/82،بشرٰی)
وکذافی تنویرالابصار مع الدرالمختار: (9 /291 ،رشیدیہ)
وکذا فی المبسوط:(6/53،بیروت)
وکذا فی خلاصةالفتاوی:(2/75، رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
محمدامجدڈوگرغفرلہ ولوا لدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
15/12/2022/20/5/1444
جلد نمبر :28 فتوی نمبر: 123

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔