سوال

نماز میں سورتِ فاتحہ آدھی پڑھ لی تھی ، خیالات سے بھول گیا پھر نئے سرے سے پڑھی تو سجدۂ سھو لازم ہوگا یا نہیں ؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

اگر پہلی دو رکعتوں میں ایسا ہوا تو سجدۂ سھو لازم ہوگا ورنہ نہیں ۔

لمافی الشامیة:(1/460،سعید)
فلو قرأها في ركعة من الأوليين مرتين وجب سجود السهو لتأخير الواجب وهو السورة كما في الذخيرة وغيرها، وكذا لو قرأ أكثرها ثم أعادها كما في الظهيرية
وکذا فی البحر الرائق:(2/167،رشیدیة)
وقراءة أكثر الفاتحة ثم إعادتها كقراءتها مرتين كما في الظهيرية
وکذا فی المحیط البرھانی:(2/310،دار احیاء)
وکذا فی بدائع الصنائع:(1/406،رشیدیة)
وکذافی الھندیة:(1/126،رشیدیة)
وکذا فی المبسوط:(1/221 ،دار المعرفة)
وکذا فی فتح القدیر:(1/520، رشیدیة)
وکذا فی النھر الفائق:(1/323،قدیمی)
وکذا فی البحر الرائق:(2/166،رشیدیة)
وکذا فی الفتاوٰی قاضیخان:(1/122،رشیدیة)
وکذا فی کتاب الفقہ:(1/388،حقانیة)
وکذا فی الفتاوٰی التاتا رخانیة:(2/392،فاروقیة)

واللہ اعلم بالصواب
عبدالقدوس بن خیرالرحمٰن
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
7/6/1442/2021/1/21
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:7

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔