سوال

کچھ لوگ عمرہ کے لیےگئےاور احرام باندھنے کے بعد ان کی گاڑی خراب ہوگئی،اب ان کا ارادہ ہے کہ ایک ہفتہ عمرہ کریں ،توکیا ایسا کرسکتے ہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

صورت مسئولہ میں اگر صرف احرام کی چادریں باندھی ہیں اور عمرہ کی نیت کر کے تلبیہ نہیں پڑھا تو چادریں کھول کر کپڑے پہن لیں اور بعد میں کسی بھی وقت عمرہ کرلیں ،اس صورت میں دم لازم نہیں آئیگااور اگر احرام کی چادریں باندھنے کے بعد،عمرہ کی نیت سے تلبیہ پڑھ لیا تو اس صورت میں احرام سے نکلنا جائز نہیں،ورنہ ہر ایک کے ذمے حدودحرم میں بکری یا دنبہ ذبح کرنا لازم آئیگااور عمرہ کی قضاءبھی لازم ہوگی۔

لما فی ارشادالساری: ( 100 ،فاروقیہ )
وکذاالتلبیۃ او ما یقوم مقامھا من فرائض الاحرام عند اصحابنا لانھم صرحوا انہ لا یدخل فی الاحرام بمجردالنیۃ ،بل لا بد من التلبیۃ او ما یقوم مقامھا حتی لونوی ولم یلب لایصیر محرما،وکذالولبی ولم ینو
وفی الشامیة: (2 /479 ،سعید )
فلا بد من التلبیۃ او مایقوم مقامھا فلونوی ولم یلب او بالعکس لایصیر محرما
وکذافی بدائع الصنائع: (2 /381 ،رشیدیہ )
وکذا فی الھندیة: (1 /222 ، رشیدیہ)
وکذافی البحرالرائق: (2 /565 ،رشیدیہ )
وکذا فی الباب مع ارشادالساری: ( 454، فاروقیہ)
وکذا فی الباب مع ارشادالساری: ( 468، فاروقیہ)
وکذا فی الباب مع ارشادالساری: (328،فاروقیہ )

واللہ اعلم بالصواب
احتشام مجیدغفرلہ ولوا لدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
25/2/2023/4/8/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:91

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔