الجواب حامداً ومصلیاً
صورت مسئولہ میں عدت کے دوران معتدہ کا خرچ شوہر کے ذمہ ہوتا ہے، لیکن اگر معتدہ شوہر کے گھر عدت نہ گزارے یا نافرمان ہو تو پھر شوہر کے ذمہ سے ساقط ہو جائے گا۔
لما فی الھندیة:(1/557،رشیدیہ)
المعتدۃ عن الطلاق تستحق النفقۃ و السکنی کان الطلاق رجعیا او بائنا او ثلاثا حاملا کانت المرأۃ او لم تکن
وفی المحیط الرھانی:(4/328،بیروت)
قال : المعتدۃ اذا خرجت عن بیت العدۃ تسقط نفقتھا، ھکذا روی عن الضحاک مطلقا فھذا عندنا ما دامت علی النشوز
وکذافی الشامیہ:(5/340،رشیدیہ)
وکذافی المبسوط:(5/210،بیروت)
وکذافی البحرالرائق:(4/338،رشیدیہ)
وکذافی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(1/7404،رشیدیہ)
وکذافی الفتاوی التاتار خانیة:(5/408،فاروقیہ)
وکذافی بدائع الصنائع:(3/419،رشیدیہ)
واللہ اعلم بالصواب
ضیاء الرحمان عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
25/2/2023/4/8/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:61