سوال

ہمارے محلہ کے امام نے نماز جنازہ سے پہلے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ میت کو قبر میں قبلہ کی طرف سے رکھنا سنت ہے،اب آپ بتائیں کے اس کی شرعی حثیت کیا ہے ہے سنت ہے یا مستحب؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

جی میت کو قبلہ کی طرف سے داخل کرنا مستحب ہے،البتہ فقہاء کرام مستحب عمل کو کبھی کبھی سنت سےبھی تعبیرکر دیتے ہیں۔

لما فی تنویر الابصار مع الدر المختار:(2/235،سعید)
و)یستحب ان(یدخل من قبل القبلۃ) بأن یوضع من جھتھا ثم یحمل فیلحد
وفی جامع الترمزی:(1/330،رحمانیہ)
عن ابن عباس ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم دخل قبرا لیلا فاسرج لہ سراج فاخذہ من قبل القبلۃ وقال رحمک اللہ ان کنت لاواھا تلاء للقرآن و کبر علیہ اربعا
وکذافی بدائع الصنائع:(2/61،رشیدیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(3/90،بیروت)
وکذافی الفتاوی التاتارخانیة:(3/66،فاروقیہ)
وکذافی خلاصة الفتاوی:(1/226،رشیدیہ)
وکذافی الھندیة:(1/166،رشیدیہ)
وکذافی البحرالرائق:(2/339،رشیدیہ)
وکذافی تیین الحقائق:(1/245،امدادیہ)
وکذافی مشکوة المصابیح:(1/150،رحمانیہ)

واللہ اعلم بالصواب
ضیاءالرحمان غفرلہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
18/3/2023/25/8/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:123

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔