سوال

ہمیں ساہیوال سے مسافت سفرتک مثلا لاہور جانا ہے اور ٹرین کا وقت عصر کا وقت شروع ہونے سے پندرہ منٹ پہلے کا ہے ،تو کیا ہم ٹرین آنے سے پہلے ہی نماز عصر ادا کر سکتے ہیں ؟کیونکہ خطرہ ہے کہ ٹرین میں نماز نہ پڑھ سکیں ۔

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

محض اندیشہ کی بنا ء پر نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے آپ نماز نہیں پڑھ سکتے ،البتہ جب دوران سفر ٹرین میں نماز کا وقت ہو جائے تو عموماً ٹرین میں نماز کے لیے الگ جگہ بنی ہوتی ہے وہاں کھڑے ہو کر نماز پڑھ لی جائے ،اوراگر رش زیادہ ہو اور کھڑے ہو کر نماز پڑھنا ممکن نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھ لیں ۔

لما فی القرآن المجید :(سورۃ النساء:103)
” {إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا}.”
وفی المبسوط للسرخسی:(1 /148 ،بیروت )
” فاداء الصلاۃ فی وقتھا او بعد ذھابہ یجوز ولا یجوز اداؤھا قبل دخول الوقت.”
وکذافی الفقہ الحنفی: (1 /181،الطارق)
وکذا فی الفقہ الاسلامی :(1 /728 ،رشیدیہ)
وکذافی الموسوعہ الفقھیہ:(7/170،علوم اسلامیہ)
وکذافی ردالمحتار:(1/370،سعید)
وکذافی الھدایہ:(1/81،المیزان)
وکذافی البنایہ:(2/57،رشیدیہ)
وکذافی البحرالرائق:(1/432،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
محمد سلیم اللہ عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
1440/6/14،2019/01/20
جلد نمبر:18 فتوی نمبر:35

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔