سوال

اگر نماز میں سجدےکےدوران کسی کےدونوں پاؤں زمین سےاٹھ جائیں تو نماز کا کیا حکم ہے؟اس میں جان کر اٹھانےاوربھول کر اُٹھ جانے کی صورت میں کوئی فرق ہے؟

جواب

الجواب حامداومصلیا

اگرسجدے میں پاؤںزمین پررکھنے کےبعداُٹھ جائیں تواس صورت میں نمازتوہوجائے گی،لیکن بغیر عذرایساکرنامکروہ ہے اور بھول جانے کی صورت میں کوئی حرج نہیں۔

لمافی الھندیة:(1/70،رشیدیہ)
ولوسجد ولم یضع قدمیہ علی الارض لایجوز ولو وضع احداھما جاز مع الکراھۃ ان کان بغیر عذر
وکذافی الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید:(1/207،رشیدیہ)
ویکرہ تحریما رفع القدمین عن الأرض أثناءالسجود
وکذافی البحرالرائق:(1/555،رشیدیہ)
وکذافی التنویر مع الدر:(2/167،رشیدیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(2/83،ادارةالقراٰن)
وکذافی الفتاوی التاتارخانیة:(2/125،فاروقیہ)
وکذافی العنایة:(1/311،رشیدیہ)
وکذافی حاشیة الطحطاوی:(283،قدیمی کتب خانہ)
وکذافی کتاب الفقہ:(1/203،حقانیة)

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ:فیصل نذیر غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاءجامعۃالحسن ساہیوال
14،5،1443/2021،12،19
جلدنمبر:26 فتوی نمبر 55

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔