سوال

جمعہ کی اذان اول کے بعد کھانا کھانا کیسا ہے؟

جواب

الجواب حامداومصلیا

اگر کھانے کی رغبت زیادہ ہو اور جمعہ کے فوت ہوجانے کا اندیشہ نہ ہو ،تو کھا سکتے ہیں ،ورنہیں۔

لما فی المحیط البرھانی :(2/474،ادارة القرآن )
وفی فتاویٰ الشیخ الإمام الفقیہ أبی اللیث رحمہ اللہ تعالیٰ :رجل جالس علی الغداء یوم الجمعۃ یسمع النداء إن خاف أن تفوتہ الجمعۃفلیحضرھا بخلاف سائر الصلوات لأن الجمعۃ تفوت عن الوقت أصلا وسائر الصلوات لا وقران مسألتنا من سائر الصلوات إذا خاف ذھاب الوقت فی سائر الصلوات فھناک یترک الطعام ویصلی فی وقتھا کذا ھھنا
وکذا فی السراجیة:(105،زمزم پبلشرز)
اذاکان جالسا علی الطعام فسمع نداء الجمعۃ فإن خاف فوت الجمعۃ ترک الاکل وفی سائر الصلوات لا یدع الأکل مالم یخف خروج الوقت
وکذا فی تقریرات الرافعی:(3/45،رشیدیہ)
وکذا فی بدائع الصنائع :(1/605،رشیدیہ)
وکذا فی الفقہ الاسلامی وادلتہ :(2/1282،رشیدیہ)
وکذا فی الدر المنتقیٰ:(1/253،رشیدیہ)
وکذا فی الموسوعة الفقہیة:(27/205،علوم اسلامیہ)
وکذا فی الدر المختار والشامیة:(3/45،رشیدیہ)
وکذا فی التاتارخانیة:(2/593،فاروقیہ)

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ محمد انیس غفر لہ ولوالدیہ
متخصص جامعۃالحسن ساہیوال
17،8،1443/22،3،21
جلدنمبر:27 فتوی نمبر:68

شیئر/ پرنٹ کریں

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔