الجواب حامداومصلیا
دوران نماز اگر عورت کے بال چوتھائی حصہ کے بقدر یا اس سے زیادہ ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلے رہیں ،تو نماز فاسد ہو جائے گی ،ورنہ نہیں ۔
لما فی بدائع الصنائع:(1/307،رشیدیہ)
وذکر محمدفی الزیادات :ما یدل علیٰ أن حکم الغلیظۃ والخفیفۃ واحد فأنہ قال فی إمرأۃ صلت فانکشف شییٔ من شعرھا وشییٔ من ظھرھا وشییٔ من فرجھا وشییٔ من فخذھا، إنہ إن کان بحال لو جمع بلغ الربع منع أداء الصلاۃ وان لم یبلغ لا یمنع۔
وکذا فی التاتارخانیة:(2/24،فاروقیہ)
“إمرأۃ صلت وشعرھا ما تحت الأذنین مکشوفۃ قدر الربع لاتجوز صلاتھا لأنھا عورۃ۔”
وکذا فی المختصر فی الفقہ الحنفی:(100،البشریٰ)
وکذا فی البحرالرائق:(1/467،رشیدیہ)
وکذا فی الھندیة:(1/58،رشیدیہ)
وکذا فی المبسوط :(1/197،دار المعرفة)
وکذا فی المحیط البرھانی:(2/14،دار إحیا التراث)
وکذا فی التنویر والدر:(2/95،رشیدیہ)
واللہ اعلم بالصواب
محمد انیس غفر لہ ولوالدیہ
متخصص جامعۃالحسن ساہیوال
17،8،1443/22،3،21
جلد نمبر:27 فتوی نمبر:70