سوال

ایک حدیث میں ہے کہ کتے کی طرح سجدہ میں نہ جاؤاس حدیث کو لے کر اہلحدیث کہتے ہیں کہ ہماری خواتین کا سجدہ(حنفی مسلک کا)صحیح نہیں ہے۔

جواب

الجواب حامداومصلیا

حدیث شریف میں مردوں کو حکم دیا گیا ہے کہ سجدے میں کتے کی طرح اپنی کہنیاں زمیں پر نہ بچھائیں،بلکہ کہنیاں زمین سے اٹھی ہوئی اور پہلووں سے دور ہوں ،جبکہ عورتوں کو حکم دیا کہ وہ سمٹ کر اور زمین سے چمٹ کر سجدہ کریں،اس بارے میں چندروایات ملاحظہ ہوں

عن أبی سعید الخدری صاحب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنہ قال:(خیر صفوف الرجال الأول وخیر صفوف النساء الصف الآخر)وکان یأمر الرجال أن یتجافوافی سجودھم ویأمر النساءینخفضن فی سجودھن وکان یأمرالرجال أن یفرشوا الیسریٰ وینصبواالیمنیٰ فی التشھد ویأمر النساءأن یتربعن وقال(یامعشر النساءلا ترفعن ابصارکن فی الصلاۃ تنظر ن إلی عورات الرجال)
(السنن الکبری للبیہقی:2/314،دارالکتب)

حضرت ابوسعید خدری رضی اللّٰہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مردوں کے لئے پہلی صف سب سے بہترین صف ہے اور عورتوں کے لئےآخری صف سب سے بہترین صف ہے آپ مردوں کو حکم دیا کرتے تھے کہ وہ سجدے میں اپنے پیٹوں کو جدا رکھیں اور عورتوں کو حکم دیا کرتے تھے کہ وہ سمٹ کر سجدہ کریں اور مردوں کو حکم دیا کرتے تھے کہ وہ تشہد میں اپنا بایاں پاؤں بچھالیں اوردایاں کھڑا کر لیں اور عورتوں حکم دیا کرتے تھے کہ وہ اپنے پاؤں کو زمین پر بچھالیں۔

عن عبد اللّٰہ بن عمر رضی اللّٰہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(إذا جلست المرأۃ فی الصلاۃوضعت فخذھا علی فخذھاالأخری وإذاسجدت ألصقت بطنھا فی فخذیھاکأسترمایکون لھا وانّ اللّٰہ تعالیٰ ینظر الیھا ویقول :یاملائکتی أشھد کم انی قد غفرت لھا
(السنن الکبری للبیھقی:2/314،دارالکتب)

حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاجب عورت نماز میں بیٹھےتواپنی ایک ران کو دوسری ران پر رکھے ارو جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کورانو ں کے ساتھ ملا لے،کیونکہ اس میں اس کے لئے سب سے زیادہ پردہ ہےاور اللہ تعالیٰ اس عورت کی طرف دیکھ کرفرماتے ہیں کہ اے میرے فرشتو! تم گواہ رہو کہ میں نے اس عورت کی بخشش کردی۔

عن یزیدبن أبی حبیب ،أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مر علی امرأتین تصلیان فقال:اذا سجدتما فضما بعض اللحم الی الأرض فإن المرأۃ لیست فی ذلک کالرجل
 (السنن الکبری للبیھقی:2/314،دارالکتب)

حضرت یزید بن حبیب سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم دو عورتوں کے پاس سےگزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں تو آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:جب تم دونوں سجدہ کروتواپنے جسم کو زمین کے ساتھ ملا لوکیونکہ اس معاملے میں عورت مرد کی طرح نہیں ہے۔

قال ابراھیم النخعی:کانت المرأۃ تؤمر اذا سجدت ان تلزق بطنھا بفخذھا کیلا ترتفع عجزتھا ولا تجافی کما یجافی الرجل
(السنن الکبری للبیہقی:2/314،دارالکتب)

حضرت ابراھیم النخعی رضی اللّٰہ فرماتے ہیں کہ عورت کو حکم ہے کہ وہ سجدہ میں اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملالے تاکہ اس کی سرین بلند نہ ہواورپیٹ کو رانوں سے جدا نہ کرے جیسا کہ مرد جدا کرتے ہیں۔

عن ابی اسحاق عن الحارث قال:قال علی رضی اللّٰہ عنہ إذا سجدت المرأۃ فلتضم فخذیھا
(السنن الکبری للبیھقی:2/314،دارالکتب)

حضرت حارث سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللّٰہ عنہ نے فرمایا:جب عورت سجدہ کرے تو اپنی رانوں کو ملا لے۔

وکذافی اعلاءالسنن:(3/26،ادارة القراٰن والعلوم الاسلامیہ)
وکذافی السراجیہ:(64 ،دارالعلوم زکریا)
وکذافی الفقہ الحنفی:(1/223،الطارق)
وکذافی البحرالرائق:(1/561،رشیدیہ)
وکذافی الھندیة:(1/75،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ:محمدانیس غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاءجامعۃالحسن ساہیوال
9،7،1443/2022،2،11
جلد نمبر:26 فتوی نمبر:177

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔