سوال

عورت نماز پڑھ رہی ہو اور اس کے بچے شور کرنا شروع کردیں تو عورت اپنی قراءت میں ذرا جہر شروع کردیتی ہے تاکہ بچے سن کر خاموش ہوجائیں ،کیا عورت کےلیے ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

عورت کےلیے کسی بھی نماز میں جہرا قراءت درست نہیں،تاہم جو نمازیں اس طرح پڑھی گئیں وہ ادا ہوگئیں، آئندہ اس سے بچا جائے۔

لما فی المختصر فی الفقہ الحنفی:(114،البشری)
المرأۃ تخافت بالقراءۃ فی جمیع الصلوات
وفی الموسوعة الفقھیة:(16/190،علوم اسلامیة)
یؤخذ من عبارات فقھاء الحنفیۃ أن المرأۃ تسر مطلقاً…. و قال النووی: حیث قلنا تسر فجھرت لاتبطل صلوتھا علی الصحیح
وکذافی کتاب الفقہ:(1/227،حقانیة)
وکذافی إعلاء السنن:(5/58،ادارة القرآن)
وکذافی فتح القدیر:(1/267،رشیدیہ)
وکذافی بذل المجھود:(5/166،قدیمی)
وکذافی عمدة القاری:(7/279،بیروت)
وکذافی الشامیة:(1/504،سعید)

واللہ اعلم بالصواب
فرخ عثمان غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
1/8/1442/2021/3/16
جلد نمبر:24 فتوی نمبر:19

شیئر/ پرنٹ کریں

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔