الجواب حامداً ومصلیاً
دونوں صورتوں میں یہ خریدوفروخت درست ہے،بشرطیکہ ان باتوں کا لحاظ رکھا جائے:(1)قرض کے بدلے میں موٹرسائیکل خریدنا اور پھر اس کو بیچنا فریقین کی دلی رضامندی سے ہو اور خریدتے وقت دوبارہ بیچنے کی شرط بھی نہ لگائی جائے۔(2)ان معاملات کو مستقل اور حیلہ سود کے طور پر اختیار نہ کیا جائے۔
لما فی الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید:(4/15،الطارق)
شروط البیع… فی العاقد وھو ان یکون عاقلا ممیزا راضیا لقولہ تعالی: یٰآیھا الذین آمنوا لاتأکلوا اموالکم بینکم بالباطل الا أن تکون تجٰرۃ عن تراض منکم
وفیہ ایضاً:(4/30،الطارق)
عن ابن عمر قال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم یقول: اذا ضمن الناس بالدینار و الدرھم وتبایعوا بالعینۃ… انزل اللہ بھم ذلاً …فی ھذا الحدیث دلالۃ علی کراھۃ العینۃ و لکن لم یقع تفسیرھا فی الحدیث و قد فسر فی أثر ابن عباس بأن یبیع الرجل حریرۃ بمائۃ ثم یشتریھا بخمسین و ھذا غیر جائز عندنا ان کان البیع الثانی قبل نقد الثمن فان کان بعد نقد الثمن فان کان البیع الاول مشروطا بالبیع الثانی فھو غیر جائز ایضا لعدم جواز البیعتین فی بیعۃ و ان لم یکن مشروطا فھو مکروہ لانہ مضطر… و الوجہ فیہ ان فیہ بخلا مذموما و ترکا للمبرۃ و الاحسان
وفی الدر المختار:(7/415،رشیدیہ)
شراء الشیٔ الیسیر بثمن غال لحاجۃ القرض یجوز و یکرہ
وکذافی فقہ البیوع:(1/27،547،558،معارف القرآن) وکذافی الھدایة:(3/57،رحمانیہ)
وکذافی الشامیہ:(7/415،رشیدیہ) وکذافی البنایة:(7/229،رشیدیہ)
واللہ اعلم بالصواب
فرخ عثمان غفرلہ ولوالدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
19/6/1442/2021/2/2
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:81