سوال

عرض یہ ہے کہ زید کی دُکان کے سامنے بکر کا روٹیوں والا ہوٹل ہے اب زید بھی اپنی دکان پر روٹیوں والا ہوٹل شروع کرنا چاہتا ہے مگر بکر یہ کہتا ہے کہ تم ہوٹل بناؤ گے تو مُجھے نُقصان ہو گا تم ہوٹل نہ بناؤ تو میں تمہیں ماہانہ 5000 روپے دیتا رہوں گا،اب زید کے لیے بکر سے ہوٹل نہ بنانے کی شرط پر 5000 روپے لینا جائز ہو گا؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

مذکورہ مسئلہ میں زید کا بکر سے 5000روپے لینا رشوت ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔

لما فی اعلاء السنن:(15/62،علومُ الاسلامیہ)
وقال ابن حزم فی المحلی ولا تحل الرشوۃ وہی ما اعطاہ المرء لیحکم لہ بباطل او لیولی ولایۃ او لیظلم لہ انسان فہٰذا یاثم بہ المعطی والآخذ
وفی کنزالعمال:(6/45،رحمانیہ)
الراشی والمُرتشی فی النار
وفی مجمع الزوائد:(4/257،دارُالعلمیہ)
الراشی والمُرتشی فی النار
وکذافی القرآن:(النساء/29)
وکذا فی الموسوعہ الفقہیہ:(22/219،اسلامیہ)
وکذا فی ردالمحتار:(5/362،سعید)
وکذا فی اعلاء السنن:(15/64،علوم الاسلامیہ)
وکذا فی مجمع الزوائد:(4/257، دارُالعلمیہ)
وکذافی کنزالعمال:(6/45، رحمانیہ)

 

واللہ اعلم بالصواب
کتبہ اسامہ شفیق عفی عنہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
20/6/1442/3/2/2021
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:85

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔