سوال

ایک بندہ بستر مرگ پر وصیت کرے کہ میری پنشن میں سے پانچ ہزار 5000 ماہانہ مسجد میں دینا،اس وصیت کو ہر ماہ پورا کرنا ضروری ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

مرنے کے بعد ملنے والی پنشن میت کا ترکہ شمار نہیں ہوگا اور نہ ہی میت کی ملکیت ہے،بلکہ حکومت جس کو دے اسی کا حق ہوگا ،لھٰذا اس میں میت کی وصیت نافذ نہیں ہوگی ،ہاں جسے یہ پنشن ملے گی ،اگر وہ اپنی خوش دلی سے اس میں سے وصیت کے بقدر یا کم وبیش مسجد میں دے دیا کرے تو یہ مرنے والے اور خرچ کرنے والےدونوں کے لئے باعثِ اجر ہوگا۔

لمافی الھندیة:(6/94،رشیدیة)
ولو أوصی بألف درھم من مال رجل أوبعبدہ أو بثوبہ فأجاز ذٰلک الرجل قبل موتہ أو بعد موتہ فلہ أن یرجع عنہ مالم یدفعہ الی الموصی لہ فاذا دفعہ الیہ جاز ،لان وصیتہ من مال غیرہ بمنزلۃ الھبۃ کأنہ وھب مال غیرہ فلایصح الا بالتسلیم والقبض
وکذا فی المبسوط:(27/154،دار المعرفة)
ولو أوصی بألف درھم من مال رجل أوبعبدہ أو بثوبہ فأجاز ذٰلک الرجل قبل موتہ أو بعد موتہ فلہ أن یرجع عنہ مالم یدفعہ الی الموصی لہ فاذا دفعہ الیہ جاز ،لان وصیتہ من مال غیرہ بمنزلۃ الھبۃ کأنہ وھب مال غیرہ فلایصح الا بالتسلیم والقبض
وکذا فی خلاصةالفتاوی:(4/228،رشیدیہ)
رجل اوصی بألف درھم من مال رجل ثم مات الموصی فأجاز صاحب المال الوصیۃ بعد موتہ فان دفعہ جاز،وان منعہ لہ ذٰلک
وکذا فی مجع الانھر:(4/434،المنار)
وکذا فی کنزالدقائق:(481،حقانیة)
وکذا فی الھدایہ:(4/666، رشیدیة)
وکذا فی البحر الرائق:(9/251،رشیدیة)
وکذا فی تبیین الحقائق:(6/194،امدادیة)
وکذا فی بدائع الصنائع:(6/483،رشیدیة)
وکذافی التنویر مع الدر:(6/677،678،سعید)

واللہ اعلم بالصواب
عبدالقدوس بن خیرالرحمٰن
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
26/4/1442/2020/12/12
جلد نمبر:22 فتوی نمبر:9

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔