سوال

ایک آدمی نے طلاق نامے پر تین طلاقیں تحریر کیں (میں نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں) طلاق نامہ ابھی بیوی کو نہیں دیا تھا کہ لوگوں نے سمجھایا تو اس نے وہ طلاق نامہ بیوی کو نہیں دیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں ؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

اس کے لکھتے ہی تین طلاقیں واقع ہوگئیں ،اگر چہ تحریر عورت کے پاس نہ پہنچی ہو۔

لما فی الھندیة :(1/378،رشیدیة)
ثم المرسومة لا تخلو أما إن أرسل الطلاق بأن كتب أما بعد فأنت طالق فكلما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة
وفی المبسوط:(6/143،بیروت)
فان کان کتب امرأتہ طالق فھی طالق سواء بعث الکتابة الیھا أو لم یبعث
وکذا فی الشامیة:(3/246،سعید)
وکذافی بدائع الصنائع:(3/174، رشیدیة)
وکذافی الفتاوی قاضیخان:(1/471، رشیدیة)
وکذا فی الفتاوی التاتارخانیة:(4/528،فاروقیة)
وکذافی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(9/6902، رشیدیة)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی الدر:(2/111، رشیدیة)

واللہ اعلم بالصواب
عبدالقدوس بن خیرالرحمٰن
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
18/7/1442/2021/3/3
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:192

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔