سوال

بھائی عبدالجبار نے میرے دس ہزار روپے دینے تھے ، میں نے کہا مجھے میرے پیسے دو ،میں نے موبائل لینا ہے، بھائی عبدالجبار نے مجھے کہا کہ میں آپ کو موبائل لے کر دیتا ہوں ،بھائی عبدالجبار نے دکاندار سے قسطوں پر موبائل لیا ، جس کی نقد قیمت 20000 ہے اورقسطوں پر 21000ہے،اس نےقسطوں پر موبائل لیا اس نے مجھے موبائل دیا،میں نے وہ موبائل اسی دکاندار سے نقد20000 کا واپس بیچ دیا،تو کیا یہ جائز ہے کہ وہ دکاندار اسی موبائل کونقد20000 کا لے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

جائزہے۔

لما فی المحیط البرھانی:(9/383، بیروت)
ولو باع مشتری المشتری من رجل ،ثم ان البائع الاول اشترٰی من المشتری الثانی بأقل مما باع جاز
وکذا فی الھندیة :(3/132،رشیدیة)
ولو باع المشتری من رجل ،ثم ان البائع الاول اشترٰہ من المشتری الثانی بأقل مما باع جاز
وکذا فی الشامیة:(7/268،سعید)
وکذافی مجع الانھر:(3/88، المنار)
وفی البحرالرائق:(6/136،بیروت)
وکذافی تبیین الحقائق:(4/55،امدادیة)
وکذا فی الفتاوی التاتارخانیة:(8/408،فاروقیة)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی الدر:(3/173، رشیدیة)

واللہ اعلم بالصواب
عبدالقدوس بن خیرالرحمٰن
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
18/7/1442/2021/3/3
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:191

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔