الجواب باسم ملھم الصواب
چونکہ ایسی ایل سی ڈی جائز مقاصد میں بھی استعمال ہوتی ہے، جیسے سیکورٹی کیمروں کی مانیٹرنگ وغیرہ، لہذا اس کی بیع و شراء جائز ہے، اور حاصل شدہ قیمت کا استعمال بھی درست ہے۔
لما فی الموسوعہ الفقھیہ: (38/180، ط: علوم اسلامیہ)
و یصح عند ابی حنیفۃ بیع المعازف لانھا اموال متقومۃ، لصلاحیتھا للانتفاع بھا لغیر اللھو
و فی الھدایہ: (4/470، ط: رشیدیہ)
و لاباس ببیع العصیر ممن یعلم انہ یتخذہ خمراً، لان المعصیۃ لاتقام بعینہ
و کذا فی الشامیہ: (9/645، ط: رشیدیہ)
و کذا فی النھر الفائق: (3/268، ط: قدیمی)
و کذا فی البحر الرائق: 5/240، ط: رشیدیہ)
و کذا فی اللباب فی شرح الکتاب: (1-3/221، ط: قدیمی)
و کذا فی الھدایہ: 2/587، ط: رشیدیہ)
و کذا فی الھندیہ: (3/116، ط: رشدیہ)
و کذا فی تبیین الحقائق: (3/297، ط: امدادیہ)
و کذا فی ھامش شرح الوقایہ: 2/385، ط: امدادیہ)
و اللہ اعلم بالصواب
کتبہ: محمد زکریا عفی عنہ
دار الافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
14/5/1442/ 2020/12/30
جلد نمبر:22 فتوی نمبر:110