سوال

حجِ قران، تمتع اور افراد کیا ہے اور ان میں سے کونسا افضل ہے؟

جواب

الجواب باسم ملھم الصواب

حجِ افراد یہ ہے کہ حاجی صرف حج کرے، عمرہ نہ کرے۔
حجِ تمتع یہ ہے کہ حاجی ایک ہی سفر میں حج کے ساتھ عمرہ بھی کرے، لیکن اس طرح کہ پہلے عمرہ کرکے احرام کھول دے، اور پھر حج کا احرام باندھ کر حج کرے۔
حجِ قران یہ ہے کہ حاجی ایک ہی احرام میں حج اور عمرہ دونوں کرے۔
حجِ قران سب سے افضل ہے۔

لما فی غنیہ الناسک فی بغیہ المناسک: (201، ط: ادارہ القرآن و العلوم الاسلامیہ)
القران افضل من التمتع عندنا …و ھو ان یجمع بین احرامی العمرۃ و الحج و یؤدیھما فی اشھر الحج
و فی الموسوعہ الفقھیہ (17/42 الی 43، ط: علوم اسلامیہ)
یؤدی الحج علی ثلث کیفیات، و ھی: ا- الافراد: و ھو ان یھل الحاج ای ینوی الحج فقط عند احرامہ ثم یاتی باعمال الحج وحدہ.ب- القران: وھو ان یھل بالعمرۃ و الحج جمیعا، فیاتی بھما فی نسک واحد …ج- التمتع: و ھو ان یھل بالعمرۃ فقط فی اشھر الحج، و یاتی مکۃ فیؤدی مناسک العمرۃ، و یتحلل، ویمکث بمکۃ حلالا، ثم یحرم بالحج و یاتی باعمالہ
و فی الموسوعہ الفقھیہ (17/44، ط: علوم اسلامیہ)
ذھب الحنفیۃ الی ان افضلھا القران، ثم التمتع ثم الافراد
و کذا فی المختصر للقدوری (62 ط: مکتبہ الخلیل)
و کذا فی المختصر للقدوری (63، ط: مکتبہ الخلیل)
و کذا فی ارشاد الساری (284، ط: فاروقیہ)
و کذا فی ارشاد الساری (298، ط: فاروقیہ)
و کذا فی بدائع الصنائع (2/377 الی 378، ط: رشیدیہ)
و کذا فی البحر الرائق (2/625، ط: رشیدیہ)
و کذا فی المحیط البرھانی (3/456، ط: دار احیاء التراث العربی)
و کذا فی المبسوط للسرخسی (4/25، ط: دار المعرفہ)
و کذا فی الفتاوی الھندیہ (1/237 الی 238، ط: رشیدیہ)

و اللہ اعلم بالصواب
کتبہ: محمد زکریا غفرلہ
دار الافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
19/06/1442/ 2021/02/02
جلد نمبر:23 فتوی نمبر:78

شیئر/ پرنٹ کریں

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔