سوال

میں میکے آئی ہوئی تھی تو میراشوہرایک دن آیااورگھر کے باہر کھڑا ہوکرزورزور سے میرا نام لے کرکہنے لگاکہ میں نے آپ کوطلاق دی یہ الفاظ اس نے پانچ چھ مرتبہ کہے،باہر ساتھ ہی دوکان پر کچھ لوگ بیٹھے تھے انہوں نے اس کو روکااوروہاں سےبھیج دیا،اب تقریبا ڈیڑھ ماہ بعدمیرےجوسسرتھےوہ میرےپاس آئےاور مجھےکہنےلگےکہ چلو میرےساتھ اپنےگھر،تومیں نےاس کوکہاآپ کے بیٹےنےمجھےطلاق دےدی ہے،تومیراسسر کہنےلگااس وقت میرابیٹانشےمیں تھااورنشےمیں اس کو پتانہیں چلالہذاطلاق نہیں ہوئی آپ میرےساتھ چلوتوکیامیں اس کے ساتھ جاسکتی ہوں یانشے میں بھی طلاق واقع ہوگئی ہے؟(2)اگرطلاق واقع ہوگئی ہے تو بغیر حلالہ کے میں اسی شوہر سے نکاح کرسکتی ہوں یانہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

نشے کی حالت میں طلاق ہوجاتی ہے،لہذاصورت مسؤلہ میں بغیر حلالہ کےاسی شوہر سے نکاح کرناجائزنہیں۔

لمافی القرآن المجید:(البقرة/230)
فَإنْ طَلَّقَھَافَلَاتَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُحَتَّی تَنْکِحَ زَوْجاًغَیْرَہ
و فی البدائع:(3/158،رشیدیہ)
وأماسکران:إذاطلق امرأتہ،فإن کان سکرہ بسبب محظوربأن شرب الخمراوالنبیذطوعاًحتی سکروزوال عقلہ فطلاقہ واقع عندعامۃالعلماءوعامۃالصحابۃرضی اللہ عنھم
وفی الھندیة: (1 /353 ،رشیدیہ)
وطلاق السکران واقع اذاسکرمن الخمراوالنبیذوھو مذھب أصحبنا رحمھم اللہ تعالی
وکذا فی الصحیح البخاری:(2/801،قدیمی)
وکذافی المحیط البرھانی:(4/248،بیروت)
وکذا فی الفقہ الاسلامی و ادلتہ:(9/6642،رشیدیہ)
وکذا فی البنایہ: (5 /27 ،رشیدیہ)
وکذا فی الھدایة:(2/378، رشیدیہ)
وکذا فی خلاصةالفتاوی:(2/75، رشیدیہ)
وکذافی الھندیة: (1 /282 ،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
محمدامجدڈوگرغفرلہ ولوا لدیہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
1/4/2023/10/9/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:177

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔