سوال

کسی خوشی کے موقع پر تالیاں بجانا کیسا ہے؟ واضح رہے کہ یہ تالیاں بجانا محض اپنے جذبہ کا اظہار ہوتا ہے، کسی کی نقالی مقصود نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ آج کل کافروں کا شعار ہے۔

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

کسی اچھے اور قابلِ ستائش عمل پر داد دینے یا کسی اچھی بات کو سراہنے کے لیے دعائیہ یا برکت والے جملے یا شکر کے کلمات کہنا چاہیے،مثلاً:”سبحان اللہ“ ”الحمد للہ“ ”ماشاء اللہ“ ”تبارک اللہ“ یا ”بہت خوب ،اعلیٰ، واہ واہ وغیرہ “یا اس جیسے دیگر تحسینی کلمات کہے جائیں اور تالیاں بجا کر داد وغیرہ دینااصلاً تو کفار وغیرہ کا طریقہ تھا، مگر رفتہ رفتہ ابھی کفار کی ہی تخصیص نہیں رہی بلکہ مسلمانوں کے عام خوشی کے مواقع میں بھی یہ طریقہ رائج ہوچکا ہے،اس لیے اسےقابلِ تعریف تو نہیں کہا جاسکتا ، البتہ بوقتِ مجبوری اس کی گنجائش ہو سکتی ہے جیسا کہ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مد ظلہ نے بھی اس کی گنجائش کا قول نقل کیا ہے۔

(جدید فقہی مسائل: 2/450،زمزم پبلشر)

واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2022/12/6/11/5/1444
جلد نمبر:28 فتوی نمبر:89

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔