سوال

صدقۃ الفطر ایک سے زائد افراد کو دینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

جائز ہے۔

لما فی التنویر مع الدر :(2/367،ایچ ایم سعید)
وجاز دفع کل شخص فطرتہ الی)مسکین او (مسکین علی)ماعلیہ الاکثر وبہ جزم فی الو لوالجیۃ والخانیۃ والبدائع والمحیط وتبعھم الزیلعی فی الظھار س غیر ذکر خلاف وصححہ فی البرھان فکان ہو (المذھب)کتفریق الزکاۃ والامر فی حدیث ((اغنوھم))للندب فیفید الا ولویہ
وفی البدائع:(2/208،رشیدیہ)
ویجوز ان یعطی مایجب فی صدقۃ الفطر عن انسان واحد جماعۃمساکین و یعطی مایجب عن جماعۃ مسکینا واحدا،لان الواجب زکاۃ فجاز جمعھا وتفریقھا کزکاۃ المال
وکذافی التاتارخانیہ:(3/461،فاروقیہ)
وکذافی المحیط البرھانی :(3/387،بیروت)
وکذافی الفقہ الاسلامی وادلتہ:(3/2049،رشیدیہ)
وکذافی الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید:(1/377،الطارق)
وکذافی الفتاوی الولوالجیة:(1/247،حرمین شریفین)
وکذافی الخانیة علی ھامش الھندیة:(1/231،رشیدیہ)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی الدر:(1/437،رشیدیہ)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح:(725،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/03/25/3/9/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:151

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔