سوال

دو طرفہ شرط لگا کر ( اس طرح کہ جو ٹیم ہارے گی وہ دوسری ٹیم کو انعام دے گی) کرکٹ میچ یا کوئی اور گیم کھیلنا کیسا ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

یہ جوا ہے، لہذا اس طرح کی شرط لگا کر کھیلنا حرام ہے۔

لما فی تنویرالابصار مع الدرالمختار: (9 /665 ،رشیدیہ)
ان شرط المال ) فی المسابقۃ ( من جانب واحد وحرم لو شرط ) فیھا ( من الجانبین )لانہ یصیر قمارا
وفی الشامیة :(9/665،رشیدیہ)
من الجانبین ) بان یقول: ان سبق فرسک فلک علی کذا، وان سبق فرسی فلی علیک کذا، وکذا ان قال: ان سبق ابلک او سھمک ۔۔۔۔۔ (لانہ یصیر قمارا ) لان القمار من القمر الذی یزداد تارۃ وینقص اخری ، وسمی القمار قمارا لان کل واحد من المقامرین ممن یجوز ان یذھب مالہ الی صاحبہ، ویجوز ان یستفید مال صاحبہ وھو حرام بالنص
وکذافی الھندیة: (5 /324 ،رشیدیہ)
وکذافی مجمع الانھر:(4/216،المنار)
وکذافی القرآن الکریم:(البقرہ:219)
وکذافی الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید :(5/442،طارق)
وکذافی الموسوعة الفقھیة:(39/407،علوم اسلامیہ)
وکذافی فتاوی قاضی خان علی ھامش الھندیة :(3/428،رشیدیہ)
وکذافی فتاوی قاضی خان علی ھامش الھندیة :(6/371،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
سید ممتاز شاہ بخاری
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/3/25/3/9/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:156

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔