سوال

اگر کو ئی عورت ایسی جگہ وفات پا جائے جہاں پر کوئی اور دوسری عورت موجود نہیں ہےجو غسل دے سکے تو اس کو مرد غسل دے سکتا ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

اگر اس کا کوئی محرم مرد موجود ہو تو وہ میت کو تیمم کرا دے، اگر محرم نہ ہو تو غیر محرم مرد اپنے ہاتھوں پر کچھ کپڑا وغیرہ لپیٹ کر اور نظر کی حفاظت کرتے ہوے تیمم کرا دے۔

لما فی حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح:(572،قدیمی)
ولو ماتت امرأۃ مع الرجال)المحارم وغیرھم(یمموھا کعکسہ)وھو موت رجل بین النساء وکن محارمہ ییممنہ(بخرقۃ)تلف علی ید المیمم الاجنبی حتی لا یمس الجسد ویغض بصرہ عن ذراعی المرأۃ
وفی البحرالرائق:(2/305،رشیدیہ)
واذا ماتت المرأۃ فی السفر بین الرجال ییممھا ذو رحم محرم منھا وان لم یکن لف الاجنبی علی یدیہ خرقۃ ثم ییممھا
وکذافی الفتاوی قاضی خان:(1/187،رشیدیہ)
وکذا فی الکتاب الفقہ علی المذھب الاربعة: (1 /429 ،حقانیہ)
وکذا فی الھندیة: (1 /160 ،رشیدیہ)
وکذا فی النھرالفائق: (1 /384 ،قدیمی)
وکذا فی نور الایضاح: (571 ،قدیمی)
وکذا فی المصنف لابن أبی شیبہ:(2/455،بیروت)
وکذا فی الشامیة:(3/110،بیروت)

واللہ اعلم بالصواب
ضیاءالرحمان غفرلہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
2023/02/4/13/7/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:9

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔