سوال

اوراق مقدسہ کو جلانا بہتر ہےیا دفنانا؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

بہتر تو یہ ہے کہ ایسے اوراق کو دفنا دیا جائے یا پانی میں بہا دیا جائےیا”اوراق ِمقدسہ“والے بکس میں رکھ دیا جائے،اگر یہ نہ ہو سکے تو مجبوری میں ان اوراق سے مقدس ناموں کو مٹا کر جلا سکتے ہیں۔

لما فی الدرالمختار مع ردالمحتار:(1/354،دار المعرفة)
المصحف اذاصار بحال لا یقرأ فیہ یدفن کالمسلم ،قولہ:(یدفن)أی یجعل فی خرقۃ طاھرۃ ویدفن فی محل غیر ممتھن لا یوطأ وفی( الذخیرۃ)وینبغی أن یلحد لہ ولا یشق لہ لانہ یحتاج الی إھالۃ التراب علیہ وفی ذلک نوع تحقیر الا اذا جعل فوقہ سقفا بحیث لا یصل التراب الیہ فھو حسن ایضا وأما غیرہ من الکتب فسیأتی فی الحظر والاباحۃ أنہ یمحی عنھا اسم اللہ تعالی وملائکتہ ورسلہ ویحرق الباقی ولا بأس بأن تلقی فی ماء جار کما ھی أو تدفن وھو أحسن
وفی الھندیة:(5/323،رشیدیہ)
المصحف اذا صار خلقا لا یقرأ منہ ویخاف أن یضیع یجعل فی خرقۃ طاھرۃ ویدفن ودفنہ اولی من وضعہ موضعا یخاف أن یقع علیہ النجاسۃ أو نحو ذلک ویلحد لہ لانہ لو شق ودفن یحتاج الی إھالۃ التراب علیہ وفی ذلک نوع تحقیر الا اذا جعل فوقہ سقف بحیث لا یصل التراب الیہ فھو حسن ۔۔۔۔۔المصحف اذا صار خلقا وتعذرت القراءۃ منہ لا یحرق بالنار
وکذافی البحر الرائق:(1/350،رشیدیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(8/10،بیروت)
وکذافی الفتاوی التاتار خانیة:(18/69،فاروقیہ)
وکذافی الشامیة:(9/696،رشیدیہ)
وکذافی الفقہ الحنفی:(5/507،الطارق)
وکذافی حاشیة الطحطاوی علی الدر:(4/210،رشیدیہ)
وکذافی البزازیہ:(6/380،رشیدیہ)

واللہ اعلم بالصواب
ضیاءالرحمان غفرلہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
10/2/2023/18/7/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:38

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔