سوال

ہمارے ہاں ایک مسئلہ مشہور ہے ،کہ اگر معتکف آدمی مسجد کے محراب میں چلا جائے تو اس کا اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے، تو وضاحت فرمائیں کیا ایسا ہی ہے؟

جواب

الجواب حامداً ومصلیاً

اگر محراب مسجد کی زمین میں ہو تو اعتکاف نہیں ٹوٹے گا ورنہ ٹوٹ جائے گا۔ وضاحت:آجکل کی اکثر مساجد کے محراب مسجد ہی کا حصہ ہوتےہیں،مسجد سے خارج نہیں ہوتے۔

لما فی تنویر الابصار مع الدرالمختار:(3/500،رشیدیہ)
وحرم علیہ)ای: علی المعتکف اعتکافا واجبا اما النفل فلہ الخروج لانہ منہ لہ لا مبطل کما مر( الخروج الا لحاجۃ الانسان) طبیعیۃ کبول و غائط وغسل لواحتلم ولا یمکنہ الاغتسال فی المسجد
وفی الھندیة:(1/212،رشیدیہ)
فلا یخرج المعتکف من معتکفہ لیلا ونہارا الا بعذر وان خرج من غیر عذر ساعۃ فسد اعتکافہ فی قول ابی حنیفۃرحمہ اللہ تعالی
وکذافی التاتار خانیة:(3/444،فاروقیہ)
وکذافی المحیط البرھانی:(3/379،بیروت)
وکذافی المبسوط:(3/117،بیروت)
وکذافی خلاصة الفتاوی:(1/267،رشیدیہ)
وکذافی مجع الانھر:(1/378،المنار)

واللہ اعلم بالصواب
ضیاء الرحمان غفرلہ
دارالافتاء جامعۃ الحسن ساہیوال
21/3/2023/28/8/1444
جلد نمبر:29 فتوی نمبر:118

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔